SilentNews

SilentNews خبر خاموشی سے

22/04/2024

کمشنر کراچی نے ڈرون کیمرے کے استعمال پر پابندی عائد کر دی

کراچی میں ڈرون کیمرے کے استعمال پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری

کراچی میں ڈرون کیمرے کے استعمال پر 7 روز کی پابندی عائد کی گئی

ڈرون کیمروں پر پابندی کا اطلاق 22 اپریل سے 28 اپریل تک ہو گا، نوٹیفکیشن

کراچی : ڈرون کیمرے کے استعمال پر متعلقہ ایس ایچ او کار روائی کا مجاز ہے ، نوٹیفکیشن

سندھ میں شاہراہیں اور سڑکیں بلاک کرنے والے کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔ آئی جی سندھ غلام نبی میمن احتجاج کے لئے شاہراہ...
22/04/2024

سندھ میں شاہراہیں اور سڑکیں بلاک کرنے والے کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔ آئی جی سندھ غلام نبی میمن

احتجاج کے لئے شاہراہیں اور سڑکیں بند کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ آئی جی سندھ

کراچی22,اپریل 2024:-

آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت قومی شاہراہوں پرامن و امان کی صورتحال اور اس تناظر میں پولیس ڈپلائمنٹ سے متعلق اہم اجلاس سینٹرل پولیس آفس کراچی میں منعقدہوا جس میں آئی جی نیشنل ہائی ویز/موٹر وے پولیس بھی شریک ہوئے۔اجلاس میں قومی شاہراہوں پر قائم تمام کانٹوں(وزن اسٹیشنز) پر سندھ پولیس کی ڈپلائمنٹ کے حوالے سے بھی گفتگو کے علاوہ M9,N5 قومی شاہراہوں پر امن و امان کی موجودہ صورتحال اور جرائم کے حالیہ واقعات کے تناظر میں پولیس ڈپلائمنٹ کو مزید مؤثر اور مربوط بنانے کی حکمت عملی پرغورکیا گیا۔

آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ مرکزی شاہراہوں اور سڑکوں پر احتجاج/ بند کرنے/مسدود کرنیکی کسی کو بھی ہر گز اجازت نہ ہوگی بصورت دیگر مرتکبین کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کرتے ہوئے باقاعدہ مقدمہ درج کیا جائیگا۔جسکا مقصد ہائی ویز پر قیام امن کو استحکام دینا اور ایسی صورتحال سے فائدہ اٹھانیوالے جرائم پیشہ عناصر کے ارادوں کو ناکام بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی شاہراہوں/ سڑکوں کو خراب یا خستہ حالی اور ٹوٹ پھوٹ سے محفوظ رکھنے کے لیئے باقاعدہ این او سی/اجازت نامہ زائد وزن لے کر آنے والی گاڑیوں کی روک تھام کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے اس موقع پر ڈی آئی جی حیدرآباد ٹریفک بطور فوکل پرسن نامزد کرتے ہوئے ہدایات دیں کہ محکمہ نیشنل ہائے ویز اینڈ موٹر ویز سے مربوط روابط کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے ڈی آئی جیز, حیدرآباد،سکھر، لاڑکانہ اور نواب شاہ کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وہ ڈی آئی جی حیدرآباد ٹریفک کو پیٹرولنگ اور زائد وزن لیکر آنے والی گاڑیوں کی روک تھام کے لیئے افرادی قوت اور پولیس وہیکلز فراہم کریں۔ مزید برآں ہائی ویز/موٹر وے پولیس حکام سے رابطہ کے لیئے باقاعدہ ورکنگ گروپ بھی تشکیل دیا جائے۔تاکہ سندھ پولیس اور موٹروے پولیس شاہراہوں پر مشترکہ گشت منصوبے بناکر حقیقی معنوں میں عملداری کو یقینی بناسکیں۔

انہوں نے ڈی آئی جی ٹریننگ سندھ کو فرائض تفویض کرتے ہوئے کہا کہ موٹروے پولیس میں ریکروٹمنٹ کے لیئے ٹیسٹنگ سینٹرز کے قیام اور ایسے تمام مقامات پر مناسب سیکورٹی کی فراہمی کے لیئے ہر ممکن اقدامات کریں۔

آئی جی موٹروے پولیس نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان اور وفاقی حکومت تمام قومی شاہراہوں کے تحفظ جیسے اقدامات میں انتہائی سنجیدہ ہے۔

انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ محکمہ نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر وے رواں سال کم و بیش 2600 اہلکاروں کی بھرتی/ریکروٹمنٹ زیر غور ہے اور اس ضمن میں کراچی,حیدرآباد, سکھر,لاڑکانہ اورشہید بینظیر آباد میں ٹیسٹ سینٹرز کا قیام بھی عمل میں لایا جارہا ہے۔
تاہم ایسے میں ضرورث اس امر کی ہیکہ سندھ پولیس ٹیسٹ/سینٹرز/امتحانی مراکز پر فول پروف سیکورٹی کے لیئے افرادی قوت فراہم کرے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ساڑھے تین ماہ میں زائدوزن لے جانے والی گاڑیوں کے خلاف 65,543 چالان،246 کے خلاف مقدمات کا اندراج جبکہ227 گاڑیایوں کو بند/پولیس تحویل میں لیا گیا۔

اس موقع پر ڈی آئی جی موٹر وے نے بتایا کہ سندھ پولیس مقدمات کے اندراج و دیگر اقدامات نا صرف سپورٹ کرتی ہے بلکہ موٹر وے پولیس سے بھرپور تعاون بھی کرتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ زائد وزن اور بغیر این او سی وزن لیکر چلنے والی گاڑیاں اکثر وزن کروانے کے خوف سے اپنی سمت صوبائی شاہراہوں اور اندرون شہر کی طرف کردیتی ہیں۔

اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی,ڈی آئی جی ٹریفک کراچی نے باالمشافہ جبکہ سکھر, لاڑکانہ, حیدرآباد,شہید بینظیر آباد کے ڈی آئی جیز نے زریعہ ویڈیولنک شرکت کی۔

20/04/2024

کراچی میں وقفے وقفے سے بارش آج رات تک جاری رہنے کی پیشنگوئیکراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں کل سے آندھی کے ساتھ بارش...
14/04/2024

کراچی میں وقفے وقفے سے بارش آج رات تک جاری رہنے کی پیشنگوئی

کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں کل سے آندھی کے ساتھ بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق مغربی ہواؤں کا سلسلہ ملک کے بالائی علاقوں پر مسلسل اثر انداز ہے، یہ سسٹم آج سے ملک کے جنوبی اور مغربی علاقوں میں داخل ہو جائے گا۔
کراچی میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی ہے، موجود سسٹم کے باعث کراچی کے مختلف مقامات پر گرج چمک ہو رہی ہے، شہری محتاط رہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی میں وقفے وقفے سے بارش آج رات تک جاری رہنے کی توقع ہے، اس دوران زیادہ تر ہلکی سے درمیانی درجے کی بارش جاری رہے گی، جبکہ کچھ علاقوں میں مختصر وقت کی تیز بارش بھی ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقوں ملیر ہالٹ، رفاعِ عام، نارتھ کراچی، ناگن چورنگی، نارتھ ناظم آباد، فیڈرل بی ایریا، آئی آئی چندریگر روڈ، صدر، سولجر بازار، کلفٹن، ایئر پورٹ سمیت مختلف علاقوں میں بادلوں کی شدید گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی ہے۔
محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ 13 اور 14 اپریل کو کراچی، سکھر، لاڑکانہ سمیت سندھ کے دیگر مقامات پر آندھی اور بارش متوقع ہے

الســــــــــــــــلام وعلیـــــــــــــــــکمصبح بخیر
11/04/2024

الســــــــــــــــلام وعلیـــــــــــــــــکم
صبح بخیر

Amir Baig via WhatsApp آنکھوں دیکھاسورج گرہنامریکہ میں اس وقت ایک دوڑ لگی ہوئی ہے کہ سورج گرہن دیکھنا ہے چائنا نے پہلے ہ...
09/04/2024

Amir Baig via WhatsApp
آنکھوں دیکھا
سورج گرہن
امریکہ میں اس وقت ایک دوڑ لگی ہوئی ہے کہ سورج گرہن دیکھنا ہے چائنا نے پہلے ہی اسے دیکھنے کے لیے ضروری ساز و سامان بنا کر بھیج دیا ہے چینی ایسے مواقع ضائع کرنا پسند نہیں کرتے ہماری ریاست نیو جرسی چونکہ اس سیدھ میں آتی ہے جہاں مکمل سورج گرہن ہوگا تو یہاں پر بہت سی ریاستوں سے پہلے ہے لوگ آ چکے ہیں ہوٹل مکمل بک ہوچکے ہیں جن کے گھروں میں گنجائش ہے وہاں لوگ پہلے ہی سے دھرنا ڈال کر بیٹھے ہوۓ ہیں اس سے پہلے دوہزار سترہ میں سورج گرہن دیکھنے میں آیا تھا اس کے بعد ایسا مکمل سورج گرہن دوہزار پینتالیس میں دیکھنے کو ملے لہٰزا عوام اسے دیکھنے کو ترس جائیں گے اسی لیے وہ یہ موقع ضائع کرنے کے موڈ میں نہیں لوگ بچوں کو سکولوں سے جلد ہی اٹھوا کر گھر لا رہے ہیں تاکہ وہ بغیر تیاری کے سورج گرہن نہ دیکھیں مکمل ڈارک جیسے رات کا سماں ہو جانے والا ہے جب چاند زمین اور سورج کے درمیان آ جاۓ تو سورج کی روشنی زمین تک نہیں پہنچ پاتی تب مکمل اندھیرا چھا جانے کو سورج گرہن کہتے ہیں گو کہ یہ صرف چند لمحوں کے لیے ہی ہوتا ہے مگر اس کے اثرات انسانوں جانوروں اور ماحول پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں سب سے پہلے تو گرمی کی شدت میں کمی آتی ہے چرند پرند اور نباتات پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں اس دوران دوسرے سیارے بھی دیکھے جا سکتے ہیں سورج سے مقناطیسی لہروں کی روشنی زمین پر پڑنے سے آنکھوں کی بینائی اثرانداز ہو سکتی ہے امریکہ میں ڈیلاس سے بفلو تک ایک سو پچیس میل کی سیدھی پٹی پر مکمل ڈارک ہوجانے والا ہے ہمارے ہاں چونکہ موسم خوشگوار ہے اور سورج مکمل آب وتاب سے چمک رہا ہے اس لیے یہاں پر لوگوں کی آمد و رفت دیدنی ہے سورج گرہن کا ٹوٹل وقت تقریبا چار منٹ اٹھائیس سیکنڈز کا ہوگا دوہزار سترہ میں دو منٹ اور بیالیس سیکنڈز کا تھا ویسے تو چھوٹا موٹا سورج گرہن ہر اٹھارہ ماہ کے بعد نظر آتا رہتا ہے پر مکمل دوہزار سترہ سے پہلے انیس سو انہتر میں نظر آیا تھا ننگی آنکھ سے سورج گرہن دیکھنا نقصان دہ ہو سکتا ہے سورج گرہن جزوی طور پر درد کی شدت کی ویولینتھ کو بلاک کر دیتا ہے مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ آنکھوں کو نقصان نہیں پہنچاتا پر جس کو سورج گرہن دیکھنے کا شوق ہو وہ اسے دیکھنے والی سپیشل عینکوں کا بندوبست کر رکھے جس کے لیے چین نے پہلے ہی انتظامات کر لیے ہوۓ ہیں مارکیٹ میں دستیاب عینکیں جو کہ آئی ایس او سٹینڈرڈ کی مطابق ہیں خرید لیں۔ اسلام میں سورج گرہن کے لیے دو رکعات نماز کسوف ادا کرنے کا حکم ہے جس میں لمبی سورتیں پڑھی جائیں اور استغفار کی جاۓ۔اندازہ کریں جب موسیٰ کلیم اللہ نے اللہ سے درخواست کی تھی کہ انہیں اللہ سبحان و تعالیٰ کو دیکھنا ہے تو اللہ جل وشان ہو نے فرمایا تھا کہ آپکی آنکھ تاب نہ لاسکے گی اللہ کی تجلی مبارک جب ظاہر ہوئی تو موسیٰ علیہ سلام بے ہوش ہو گئے سوچیں اللہ کے بنائے ہوۓ سورج کو آنکھ بھر دیکھنا بھی مشکل ہے کجا اللہ کی تجلی کو انسانی آنکھ برداشت کرے لیکن روز قیامت اللہ اپنے نیک بندوں کے سارے پردے ہٹا دے گا اور انہیں اپنا اور اپنے محبوب کا دیدار نصیب فرماۓ گا انشااللہ
عامر بیگ نیو جرزی

On complaints of higher prices of meat at Ranchor Line, Garden area, Price Control Magistrates of District South, AC Asm...
08/04/2024

On complaints of higher prices of meat at Ranchor Line, Garden area, Price Control Magistrates of District South, AC Asma Batool and Mukhtiarkar Faheem Mangi visited the market on the direction of DC South Altaf Sario. They imposed heavy fines against violators and ensured sell of meat at notified rates.
In case of a complaint, plz WhatsApp details at 03363276884

08/04/2024


سعودی عرب میں عید کا چاند نظر نہیں آیا،سعودی رویت ہلال کمیٹی

سعودی عرب بھر سے کسی بھی رسد گاہ سے چاند نظر آنے کی شہادت وصول نہیں ہوئی، سعودی رویت ہلال کمیٹی

عید الفطر 10 اپریل بروز بدھ کو ہوگی،سعودی رویت ہلال کمیٹی

Report M Farooq Khan  شوال المکرم 1445ھ کے چاند کی پیدائش عالمی معیاری وقت کے مطابق 8 اپریل پیر اور 9 اپریل منگل کی درمی...
08/04/2024

Report M Farooq Khan
شوال المکرم 1445ھ کے چاند کی پیدائش عالمی معیاری وقت کے مطابق 8 اپریل پیر اور 9 اپریل منگل کی درمیانی شب ⁦‪18:21‬⁩ UT/GMT پر اور پاکستانی وقت کے مطابق پیر و منگل کی درمیانی شب ⁦‪11:21‬⁩ پر ہو گی ۔۔

‏جامعۃ الرشید کے شعبہ فلکیات کی طرف سے فنی تحقیقات کی رو سے یہ کہا گیا ہے کہ پاکستان میں منگل 29 رمضان المبارک 9 اپریل کی شام کھلی آنکھ سے چاند نظر آنے کا معمولی ومشتبہ سا امکان ہے ۔۔۔

‏لہذا پاکستان میں چاند نظر آنے کی صورت میں بدھ 10 اپریل کو عید الفطر ہوگی اور چاند نہ نظر آنے کی صورت میں بروز جمعرات 11 اپریل کو عید الفطر ہوگی ۔۔

‏تفصیل :
‏جامعۃ الرشید کے شعبہ فلکیات کی فنی تحقیق کے مطابق امکان‌ِ رویت کے تقریبا دو درجن قدیم و جدید معیارات میں سے تمام معیارات کے مطابق 9 اپریل کی شام پورے ایشیا خصوصا پاکستان سمیت کافی دنیا میں اگرچہ چاند غروب آفتاب کے بعد افق پر موجود ہوگا لیکن مختلف عوامل مثلا کم عمری، کم روشن حصے ( Phase Illumination ) کی وجہ سے اس روز پاکستان سمیت آدھی دنیا میں کھلی آنکھ سے چاند نظر آنے کا امکان کالعدم یا معمولی و مشتبہ ہے ۔۔

‏منگل 29 رمضان 9 اپریل کا چاند محکمہ موسمیات کے 30 سالہ معیار رؤیت سے بھی ناقص ہے ۔ ان کا معیار ہے : ’’عمر ہلال 31 گھنٹے اور فرق غروبین 41 منٹ‘‘ (یعنی پہلی کا چاند نظر آنے کے لئے چاند کی عمر 31 گھنٹے ہونی چاہئیے اور سورج اور چاند کے غروب ہونے کے وقت میں 41 منٹ کا فرق ہونا چاہئے اگر ایسا نہ ہوتو چاند نظر نہیں آسکتا )

‏ایسے چاند کے بارے میں ماہرین فلکیات کا کہنا ہے 29 رمضان بروز منگل 9 اپریل کو جس علاقے میں بھی لوگ ایسا ناقص چاند دیکھنے کا دعویٰ کریں اور وہاں کی رویت ہلال کمیٹیوں کے ذمہ داران ان گواہوں کو معتبر جان کر چاند نظر آنے کا فیصلہ کردیں تو انہیں چاہئے کہ وہ گواہوں کے نام ،مقام، تعداد اور ان سے پوچھے گئے سوالات پر مشتمل اپنے فیصلے کی تحریری تفصیل شائع فرمائیں تاکہ عالمی سطح پر کام کرنے والے ماہرین فقہ و فلکیات فیصلے کے مندرجات پر غور کرکے اپنی تحقیق میں مزید بہتری لاسکیں یا فیصلہ کرنے والوں کو پتا چل جائے کہ گواہی دینے والے غلظ فہمی یا غلظ بیانی میں مبتلاہے۔

‏نوٹ :
‏سورج اور چاند کے ایک سیدھ میں آجانے کا وقت ولادت قمر (چاند کی پیدائش) "New Moon "یا اجتماع شمس و قمر "Conjunction" کہلاتا ہے اور اس حالت کو ’’حالت محاق‘‘ کہا جاتا ہے ۔
‏ولادت قمر کے بعد گزرنے والا وقت ’’چاند کی عمر‘‘ کہلاتا ہے
‏عین ولادت کے وقت چاند کی عمر صفر ہوتی ہے ۔
‏ولادت قمر کے وقت چاند کا جو نصف تاریک حصہ ہماری طرف پوتا ہے ہمیشہ وہی حصہ زمین کی طرف رہتا ہے اس کا روشن نصف حصہ ہمارے بالمقابل دوسری جانب ہوتا ہے اسی وجہ سے چاند ہمیں نظر نہیں آتا یہ اجتماع ہر قمری ماہ کے آخری ایک دو دن مین ہوتا ہے چاند یکم کے بعد آہستہ آہستہ آفتاب سے بطرف مشرق دور ہوتا جاتا ہے تو ہمیں اس کا چمکتا ہوا کنارہ نظر آتا ہے وہی کنارہ ’’ہلال‘‘ کہلاتا ہے۔
‏پھر اس کے روشن حصے کی مقدار بڑھتی جاتی ہے یہاں تک کہ وہ چودھویں کا چاند بن جاتا ہے پھر گھٹنے لگتا ہے یہی صورت حال ہر مہینے رہتی ہے ۔

‏ولادت قمر کے بعد اگر چاند افق پر موجود ہو تو وہ برہنہ آنکھ Naked Eye سے نظر آنے کے قابل کب ہوگا ؟؟ اس بارے میں ماہرین فلکیات کی آرا مختلف ہیں ۔
‏تمام ماہرین فلکایت کے الگ الگ معیارات Standards ہیں جن کو پیش نظر رکھ کر چاند نظر آنے کی پیش گوئی کی جاتی ہے اسی طرح پوسٹ کے نقشے میں دیا گیا یہ مشاہداتی قوس Visibility Curve بھی مشہور ماہر فلکیات ’’Mohammad Odeh‘‘ کے معیار اور تحقیق کے مطابق بنایا گیا ہے اسی طرح دوسرے ماہرین فلکیات کے بھی اس طرح کے نقشے مل جاتے ہیں جن میں الگ الگ علاقوں میں چاند کے احوال کی پیش گوئی کی جاتی ہے۔

‏چاند کے برہنہ آنکھ سے نظر آنے کے ماہرین کے ڈیڑھ درجن سے زائد معیارات جامعہ الرشید کے شعبہ فلکیات کے رئیس مولانا سلطان عالم صاحب نے اپنی کتاب ’’تسہیل رویت ہلال‘‘ میں صفحہ نمبر 55 میں ذکر کئے ہیں ۔

‏ماہر فلکیات ’’Mohammad Odeh‘‘ کی ویب سائٹ پرشوال کے چاند کے متعلق تفصیل پڑھیں :
‏⁦‪astronomycenter.net/icop/shw45.html‬⁩

‏شوال المکرم (عید الفطر) 1445ھ کے چاند کی رویت کے حوالے سے مکمل تفصیل :
‏⁦‪dailyislam.pk/epaper/daily/2…

,*ڈی آئی جی ٹریفک احمد نواز کا نوٹس بھی کام نہیں آیا*غیر قانونی پارکنگ کی 50 روپے فیس وصولی برقرار  پارکنگ مافیا کی ہٹ د...
04/04/2024

,
*ڈی آئی جی ٹریفک احمد نواز کا نوٹس بھی کام نہیں آیا*

غیر قانونی پارکنگ کی 50 روپے فیس وصولی برقرار

پارکنگ مافیا کی ہٹ دھرمی, شاہراہ پاکستان سپر مارکیٹ پر بدترین ٹریفک جام

پارکنگ مافیا نے سڑکوں پر قبضہ کر لیا پارکنگ۔ لگا کر مین شاہراہیں بند کر دی ۔

پارکنگ مافیا موٹرسائیکل کی پارکنگ کے 50 روپے وصول کررہی ہے.

پارکنگ کا ٹھیکہ پولیس کے بڑے آفسر نے لیا جس کو شکایت کرنے ہے کردو۔ پارکنگ مافیا کے کارندے شہریوں کو دھمکانے لگے۔ شہری

ڈی آئی جی ٹریفک اور میئر کراچی مرتضی وہاب نوٹس لیں۔

کراچی میں موسم گرما میں پانی کے بحران کا شدت اختیار کرنے کے خطرات65 ملین گیلن کا ٹھیکہ منسوخ، 35 کروڑ کا فنڈز ضائع۔ تاخی...
27/03/2024

کراچی میں موسم گرما میں پانی کے بحران کا شدت اختیار کرنے کے خطرات

65 ملین گیلن کا ٹھیکہ منسوخ، 35 کروڑ کا فنڈز ضائع۔ تاخیری حربوں وجہ سے لاگت 6 ارب سے بڑھ کر 24 ارب یعنی چار سو گنا اضافہ ہو گیا ہے

منصوبہ عملی طور پر منسوخ کردیا گیا

انچ سال سے بند پانی کا منصوبہ، 65 ملین گیلن کا ٹھیکہ منسوخ، 35 کروڑ کا فنڈز ضائع۔تاخیری حربوں وجہ سے لاگت 6 ارب سے بڑھ کر 24 ارب یعنی چار سو گنا اضافہ ہو گیا ہے۔

کراچی(ارپورٹ۔اسلم شاہ)
کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ پانچ سال سے بند 65 ملین گیلن (65+65=130) پانی کے منصوبہ پر فیصلے کرنے میں ناکام ہونے پر اس گرمی کے موسم میں پانی کے بحران کا شدت اختیار کرنے کے خطرات پیدا ہو گئے ہیں۔ٹھیکہ منسوخ کرنے سے 35 کروڑ روپے ضائع ہوگئے،منصوبے کا حتمی فیصلہ سندھ حکومت کرے گی۔ تاخیر سے منصوبہ کی لاگت 6 ارب روپے سے بڑھ کر 24 ارب روپے تک بڑھنے کی توقع ہے، یہ فیصلے کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کی تیسری بورڈ میٹنگ میں 22 مارچ کو جاری کیئے گئے ہیں۔ اجلاس چیئرمین و میئر کراچی مرتضی وہاب کی سربراہی میں ہوا۔ اجلاس میں عائشہ حمید اسپیشل سیکریٹری بلدیات سندھ،تبریز مری ڈپٹی سیکریٹری فنانس سندھ،خالد محمود صدیقی رکن منصوبہ بندی و ڈیویلپمنٹ سندھ،محمد سلیم راجپوت کمشنر کراچی،سلیم اللہ اڈو ڈائریکٹر جنرل کچی آبادی سندھ، ظفر صہبائی، عبدالکبیر قاضی، تنزیل پیرزادہ، پروفیسر ہما ناز اور سید صلاح الدین مینجنگ ڈائریکٹر KWSC شریک ہوئے۔65 ملین گیلن پانی کے منصوبے میں مجموعی طور پر 21 کلومیٹر میں 16 کلومیٹر ہالیجی سے پیپری تک اوپن کینال تعمیر کیا جانا ہے۔ نیشنل لاجسٹک سیل نے صرف 15 فیصد تعمیراتی کام مکمل کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔بورڈ میٹنگ میں پروجیکٹ ڈائریکٹر 65 ایم جی ڈی ظفر پلیجو نے استدعا کی تھی کہ منصوبہ کے جاری اخرجات کا تصفیہ کیا جائے جن میں ٹھیکہ دار NLC - 145.081 روپے اور کنٹریکٹر حاجی سراج الدین سومرو کا ,21.817 ملین روپے کے ساتھ کنسلٹنٹ ای اے پرائیویٹ لمیٹڈ کی رقم 185.636ملین روپے ادائیگی کی جا چکی ہے، جبکہ نسپاک کنسلٹنٹ نے استدعا کی ہے کہ پانی کے مجموعی کوٹہ 1200 میں 130 ملین گیلن پانی کم ہے اس لئے مکمل منصوبہ بنایا جائے۔ کینجر جھیل گھارو کینال سے سی او ڈی فلٹر پلانٹ تک منصوبہ تشکیل دیاجائے۔رپورٹ میں کراچی کو فراہمی آب میں کہا گیا ہے کہ کراچی کو کوٹہ سے کم پانی فراہم کیا جارہا ہے جن میں 9 MGD کینجر جھیل اور 49 MGD گجرو کینال اور 42 MGD بلک سپلائی واٹر رساؤ اور چوری کے باعث ضائع ہو رہا ہے۔ اب 65 ملین گیلن پانی کے بجائے منصوبہ 130 MGD پانی کے منصوبے کو براہ راست موجود لائنوں میں بنایا جائے۔رپورٹ کے مطابق انڈس سے پانی کی فراہمی کے منصوبے میں پہلے فیز میں 1959ء میں 10ملین گیلن دھابے جی، دوسرے فیز میں 1971ء میں 77 ملین گیلن دھابے جی، تیسرے فیز 1978ء میں 80 ملین گیلن دھابے جی، چوتھے فیز میں 1997ء میں 82 ملین گیلن دھابے جی، K-2 منصوبہ 96 ملین گیلن 1998ء دھابے جی، K-3 منصوب100ملین گیلن 2006ء،گھارو سے 29 ملین گیلن 2003ء اور حب ڈیم سے 100 ملین گیلن 1984ء فراہم کیا جارہا ہے جبکہ 26 ملین گیلن پاکستان اسٹیل، 7.5ملین گیلن پورٹ قاسم اتھارٹی اور مجموعی طور پر انڈس سے 49 کروڑ 80 لاکھ گیلن اور حب ڈیم سے 10 کروڑ گیلن یومیہ پانی فراہم کیا جارہا ہے۔ کراچی کا انڈس سے 1200 کیوسک یعنی 65/65 کروڑ 40 لاکھ گیلن یومیہ پانی کی فراہمی کے کوٹہ میں 130کروڑ گیلن پانی میں بچ جانے والے پانی کا منصوبہ زیر التواء ہے۔سندھ حکومت کی جانب سے پانچ سال قبل ایک بار پھر کراچی کے پانی کا منصوبہ 65 ملین گیلن یومیہ ختم کردیا گیا ہے۔اس ضمن میں صوبائی حکومت کے محکمہ بلدیات کے ایک افسر نے تصدیق کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ پانی اور سیوریج کے کئی منصوبے پر ورلڈ بینک ٹیم کام کررہی ہے لیکن اس میں 65 ایم جی ڈی کا منصوبہ شامل نہیں ہے۔منصوبے کی منسوخی کے بارے میں افسران نے دریافت کیا تو بتایا گیا کہ منصوبہ عملی طور پر منسوخ کردیا گیا ہے۔ تاخیر ہونے کی بنا پر اس منصوبہ کی لاگت 11,165.8 ملین روپے لگائی گئی تھی۔اس پروجیکٹ پر تاحال کام بند ہے، اس پروجیکٹ کے دو حصوں کو کنٹریکٹ پر دے دیا گیا ہے۔ اس پروجیکٹ کی فراہمی آب پر پانی صاف کرنے کا فلٹریشن کا نظام نہ ہونے، بجلی کی تنصیبات، پمپنگ، اور ملیر سعود آباد،لانڈھی،کورنگی اور صنعتی ایریا کو پانی کی سپلائی کا متبادل نظام نہیں رکھا گیا تھا۔واضح رہے کہ سابق صدر ضیاء الحق کے دور میں 1200 کیوسک پانی کراچی کو ملنے والا کوٹہ آب کا منصوبہ 1980ء کا معاہدے آب اب تک کا مکمل نہ ہوسکا۔ کراچی میں پانی کا بحران دن بدن شدت اختیار کررہا ہے۔کراچی میں پانی کے کوٹہ میں 13 کروڑ کی کمی، 18 کروڑ گیلن پانی چوری،رساؤ کی تصدیق نسپاک کنسلٹنٹ کمپنی نے ورلڈ بینک کی رپورٹ میں پیش کر دی ہے۔کینال، نہر سے پانی کی کھلے عام چوری، کنڈیوٹ لائن، سائفن، پائپوں سے چوری اور رساؤ کا سلسلہ جاری ہے جس سے کراچی کو پانی کی سپلائی میں ناقابل تلافی نقصان پہنچایا جارہا ہے۔دلچسپ امر یہ ہے کہ سابق ناظم کراچی سید مصطفی کمال کے دور 2009-10 میں پی سی ون حکومت سندھ کے سپرد کی گئی تھی۔2013-14 میں حکومت سندھ نے 65 ملین گیلن پانی کے منصوبے کی منظوری دی تھی۔ اس کے بعد 2014-15 میں پی ڈی ڈیلبو پی نے منظوری دی اس منصوبے کی لاگت کا تخمینہ 5,978 ملین پہنچ گیا۔تاخیری حربوں (کک بیک اور کمیشن کے چکروں) کی وجہ سے کام میں 186 فیصد لاگت میں اضافہ ہوچکا ہے، جبکہ منصوبے کا 2018ء میں آغاز کیا گیا تو اس کی لاگت مجموعی طور پر 5,978.693 ملین روپے سے بڑھ کر 11,165.80 ملین روپے ہوگئی ہے۔104ملین روپے 50 فیصد موبائلز انڈونس فنڈز میسرز NLC کو پیکیج ون اور 140 ملین روپے میسرز حاجی سراج الدین سومرو کو دوسرے حصے کی ایڈوانس ادائیگی کردی گئی ہے۔پروجیکٹ کا مجموعی کام 15 فیصد بتایا جاتا ہے۔یہ کام 18 ماہ کی قلیل مدت میں جون 2019 میں مکمل کیا جانا تھا۔واضح رہے کہ جاپان کی تنظیم جائیکا کے پانی و سیوریج پر کراچی کا ماسٹر پلان 2007ء میں بنایا گیا تھا،لیکن آبادی کے تیزی سے بڑھنے کے دباؤ کی وجہ سے تاحال کراچی میں 650 ملین گیلن پانی کی یومیہ کمی ریکارڈ پر موجود ہے۔ڈیفنس سٹی (فیز نائن) سپرہائی وے، بحریہ ٹاون، فضائیہ ہاوسنگ، ائیرپورٹ سیکورٹی فورس ہاوسنگ پروجیکٹ،نیول ہاوسنگ، ایجوکیشن سٹی، تیسر ٹاون،شاہ لطیف ٹاون، ہاکس بے اسکیم، نجی بلڈرز ہاوسنگ پروجیکٹ، پرائیویٹ ہاوسنگ سوسائٹیز، نئے صنعتی زون،نادرن بائی پاس سمیت دیگر رہائشی اور تجارتی منصوبے میں پانی کی کمی کا سامنا ہے۔انڈس کے مختلف ذرائع سے ملنے والے پانی کینالوں، سائفن،کنڈیوٹ اور کراچی تک پہنچنے والے پمپنگ اسٹیشنوں تک پانی کے اعداد وشمار میں فرق موجود ہے۔ ماضی میں کراچی کو ملنے والے کوٹے پر جانچ پڑتال اور نگرانی سمیت تمام کاموں پر کراچی سسٹم کے تحث کک بیک و کمیشن کے چکروں کی وجہ سے مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔سندھ حکومت جو مسلسل 16 سالوں سے قائم ہے جو دنیا کے جمہوری ملکوں میں طویل عرصے تک رہنے کا عالمی ریکارڈ ہے لیکن اس حکومت سے کراچی کے پانی کا مسئلہ حل نہ ہو سکا کیونکہ مبینہ طور پر اس پر الزام ہے کہ اس کا کام کے بجائے کک بیک اور کمیشن پر ہی نگاہ رہتی ہے اسی لیئے کام سندھ حکومت کی ترجیح میں کبھی بھی شامل نہیں رہی۔تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کراچی منصوبہ کی غیر سنجیدگی کا یہ عالم ہے 40پہلے کراچی پانی کا کوٹہ کی حصول میں تاخیری حربے اختیار کر رکھا ہے دوسری جانب ارسا نے کراچی کا نیا کوٹہ کی درخواست سندھ حکومت کی مسترد کردیا ہے اس کے باوجود 26کروڑ گیلن پانی کا منصوبہ K4 پر واپڈا پر کام جاری ہے

25/03/2024

کراچی میں موسم میں پانی کے بحران کا شدت اختیار کرنے کے خطرات

65 ملین گیلن کا ٹھیکہ منسوخ، 35 کروڑ کا فنڈز ضائع۔ تاخیری حربوں وجہ سے لاگت 6 ارب سے بڑھ کر 24 ارب یعنی چار سو گنا اضافہ ہو گیا ہے

منصوبہ عملی طور پر منسوخ کردیا گیا

انچ سال سے بند پانی کا منصوبہ، 65 ملین گیلن کا ٹھیکہ منسوخ، 35 کروڑ کا فنڈز ضائع۔تاخیری حربوں وجہ سے لاگت 6 ارب سے بڑھ کر 24 ارب یعنی چار سو گنا اضافہ ہو گیا ہے۔

رپورٹ اسلم شاہ
بلدیہ عظمی کراچی کے ملازمین کا ریکارڈز ورلد بینک اور سندھ حکومت کے سپرد،اب بلدیہ عظمی میں کراچی شہر کے بجائے سندھ سے افراد بھرتی ہوں گے۔
کراچی (رپورٹ۔اسلم شاہ)بلدیہ عظمی کراچی کے 16931 ملازمین کاریکارڈز، تنخواہیں،الاونسز، مراعات سمیت تمام اختیارات عالمی مالیاتی ادارہ(Word BANK)اور سندھ حکومت کے سپرد کر دیا گیا ہے۔اب بلدیہ عظمی کراچی ان ملازمین کے ریکارڈز میں کسی قسم کا ردوبدل یا تبدیلی ازخود نہیں کر سکے گی۔ملازمین کی نتخواہیں اے جی سندھ جاری کرے گا۔براہ راست بھرتی، ملازمین کی تقرری و تبادلے میں اب سندھ حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر تبدیلی کے خطرات موجود ہیں کیونکہ سندھ حکومت کا یہی وتیرہ رہا ہے جس کے خطرات اب بلدیہ عظمی کراچی میں بھی منڈلا رہے ہیں۔ ملازمین کے ریکارڈز میں تبدیلی کے امکانات کو رد نہیں کیا جاسکتا ہے،جسے میئر کراچی مرتضی وہاب نے تشتری میں سجا کر سندھ حکومت کو پیش کر دیا ہے جس سے خطرات پیدا ہو گیے ہیں کہ اب بلدیہ عظمی کراچی میں سندھ سے لوگوں کو بھرتی کیا جائے جبکہ قانون یہ کہتا ہے کہ لوکل گورنمنٹ میں صرف مقامی لوگ ہی بھرتی کیئے جا سکتے ہیں اس کی مثال لاڑکانہ لوکل گورنمنٹ کی ہے جہاں دادو یا نواب شاہ سے بھی ایک آدمی بھی بھرتی نہیں کیا جا سکتا ہے۔ بلدیہ عظمی کراچی کے ذرائع نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ملازمین کا مکمل ریکارڈز کلک(ورلڈ بینک کا ذیلی ادارہ) کے سپرد کردیا گیا ہے۔بلدیہ عظمی کراچی ان ملازمین پر سالانہ 21 ارب 82 کروڑ روپے سے زائد خرچ کررہا ہے۔ بلدیہ عظمی کراچی میں ساڑھے چار ہزار سے زائد ملازمین کے ریٹائرڈ یا فوت ہونے کی وجہ سے یہ عہدے خالی ہیں۔ بلدیہ عظمی کراچی کے 34 محکوں سمیت 64 شعبہ جات میں مجموعی طور پر 16931 ملازمین ہیں۔ کلک کو دیئے ہونے والے ریکارڈز کی چھان بین جاری ہے۔ اب تک ریکارڈز میں گیارہ سو سے زائد اعتراضات اور شکایات دور کی جا چکی ہیں۔ محکمہ پلے رول اور کلک کے افسران کمپیوٹرائزڈ غلطیوں کو درست کررہے ہیں۔ امید ہے آئیندہ ماہ سے تنخواہیں،پینشن اور دیگر مراعات اے جی سندھ کے ذریعے جاری کیئے جانے کا امکان ہے۔ ریکارڈ ز کی منتقلی کے دوران گذشتہ چار سالوں کے دوران غیر قانونی بھرتیوں، مراعات، ترقیوں سمیت پے رول میں ساڑھے چار سو سے زائد تبدیل ہونے والے ریکارڈز بھی شامل ہو کر قانونی ہو گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بلدیہ عظمی کراچی میں غیر قانونی بھرتیوں کا سلسلہ 1998 سے جاری ہے۔سابق وزیر اعلی سندھ لیاقت جتوئی کے دور میں ایک دن بھرتی پر پابندی کے دوران چار ہزار سے زائد ملازمین بھرتی ہوئے تھے۔ محکمہ بلدیات سندھ کے سیکشن آفیسر ابوبکر نے تبادلے کے نام پر سات ہزار سے زائد افراد کو بھرتی کیا تھا۔ سٹی حکومت کی تشکیل کے دوران بھی بھرتی کا سلسلہ جاری رہا تھا۔ اس دوڑ میں ملازمین کی غیر قانونی اکثریت بھرتی ہوئی تھی۔سابق ناظم کراچی سید مصطفی کمال کے دور میں بھی بہت سے افراد قانونی اور غیر قانونی طور پر بھرتی ہوئے تھے، اسی دور میں کراچی فشریز ہاربر اتھارٹی کے ایک 7 گریڈ کے ملازم کمال الدین کو پہلے ڈیپوٹیشن پر رکھا گیا بعد میں 16 گریڈ دے کر مستقل کر دیا گیا جبکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد یہ غیر قانونی عمل ہے اسے بعد میں مصطفی کمال کے دور میں ہی 17 گریڈ دے دیا گیا۔سابق میئر کراچی وسیم اختر کے دور میں 710 کنٹریکٹ ملازمین کے بھرتی کے نام پر 1400 سے زائد افراد بھرتی کیئے گئے،جس میں ساڑھے آٹھ سو سے زائد بھرتی منسوخ ہونے کے باوجود یہ افراد کام کرتے رہے بعد میں خاموشی سے انہیں بھی مستقل کر دیا گیا۔حال ہی میں نہ اشتہار، نہ درخواستیں،نہ ٹیسٹ،نہ انٹرویو جبکہ پابندی الگ اس کے باوجود 74 افراد کے غیر قانونی بھرتی کا انکشاف ہونے پر ہلچل مچ گئی ہے۔ مزید دو سو افراد کی بھرتی کا پلان تھا جس کا راز کھلنے پر وقتی طور پر خاموشی اختیار کر لی گئی ہے لیکن ذرائع سے معلوم ہوا یے کہ ان تمام افراد کی لسٹیں بن چکی ہیں۔ان ملازمین پر چھ سال کے واجبات کے ساتھ 30 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ان افراد کو سابق میئر کراچی وسیم اختر کے دور میں کنٹریکٹ پر بھرتی اور ریگولرائز ہونے والے ساڑھے آٹھ سو ملازمین کی فہرست میں شامل کرنے کی تیاری ہے یاد رہے کہ ان تمام افراد کا تعلق کراچی سے نہیں بلکہ سندھ سے ہے۔اس بارے میں کروڑوں روپے کی بندر بانٹ کی تیاری ہے جو کراچی سسٹم کا حصہ ہے۔ 74 ملازمین کے نام پر 20 تا 30 لاکھ روپے لوٹ مار کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔چھ سال پرانے ریکارڈ میں عارضی ملازمت،ریگولرائز کے ساتھ بینک اکاونٹس سمیت دیگر افسران کے دستخطوں سے غیر قانونی کاروائی تیزی سے جاری ہے۔ ہر ملازم کو چھ سال کے واجبات کا لالچ بھی دیا گیا ہے اس کی مالیت بھی 30 کروڑ سے زائد کی ہے جس کی بندر بانٹ کی توقع ہے۔ اس ضمن میں میئر کراچی مرتضی وہاب کو بتایا گیا ہے کہ اس فہرست میں پیپلز پارٹی کے کارکنوں کے رشتہ داروں کے نام شامل ہیں،تاہم انہوں نے اس بھرتی سے صرف روک دیا ہے لیکن اس گھناونے کھیل میں پیپلز پارٹی کے بعض اہم شخصیات کے ملوث ہونے پر تحقیقات کا حکم نہیں دیا ہے کیونکہ یہاں ان کے پر جلتے ہیں۔قبل ازیں میئر کراچی مرتضی وہاب نے ریٹائرڈ پروجیکٹ ڈائریکٹر رضوان خان کے خلاف بدعنوانی اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے کے الزام میں تحقیقات کا حکم دیا تھا اور ایک ہفتہ میں رپورٹ منظر عام پر لانے کا اعلان کرنے کے باوجود سات ماہ سے زائد عرصہ گذر جانے کے باوجود کسی کردار کے خلاف کاروائی نہ ہوسکی۔اس دوران رضوان خان پیپلز پارٹی میں سرگرم عمل تھے اسی لیئے تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر لانے کے بجائے مکمل خاموشی اختیار کر لی گئی ہے اور اب بلدیہ عظمی کراچی میں غیر قانونی ملازمت کے جھانسے اور فراڈ کا بڑا اسیکنڈل پر پردہ ڈالنے، خاموشی اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملازمت کے غیر قانونی کھیل میں ڈپٹی میئر کراچی سلمان مراد، پیپلزپارٹی کے سٹی کونسل میں گروپ لیڈر کرم اللہ وقاصی،مشیر خاص میئر کراچی سکندر بلوچ,چاچڑ کے ساتھ بعض حاضر و ریٹائرڈ افسران بھی شامل ہیں جن میں بدعنوانی میں برطرف ہونے والے طاہر جمیل درانی مرکزی کردار ہیں۔ سابق میئر کراچی وسیم اختر کے دور میں ہونے والے 710 کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولرائز کیا تھا اور اس کی فہرست نیب کراچی اور اینٹی کرپشن سمیت دیگر تحقیقاتی اداروں کو پیش کی جا چکی ہے اس فہرست میں بعض میئر کراچی کے قریبی رفقاء نے بھاری رقوم وصول کرکے 74 ملازمین کی فہرست بنائی جس کے پکڑے جانے کی تصدیق حکام کررہے ہیں۔بعض افسران کا کہنا ہے کہ نئے فراڈ اور غیر قانونی کام میں سابق سینیئر ڈائریکٹر ہیومن ریسورسز سید تسنیم احمد، ڈاکٹر محمد فاروق، اصغر درانی،مظہر خان،جمیل فاروقی اور امتیار ابڑو کے دستخط سے کنٹریکٹ لیٹر اور ریگولرائزیشن کیا ہے۔بعد ازاں ریٹائرڈ ہونے والے سینئر ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد فاروق کے جعلی دستخطوں سے کنٹریکٹ اور ریگولرائز کی تصدیق بھی کی گئی ہے جنہوں نے تحریری طور پر ہیومن ریسورسز ڈپارٹمنٹ کو آگاہ کردیا ہے۔نجم الزماں نے غیر قانونی طور پر تین سو سے زائد پے رول میں ڈالی ہیں، ان کے گریڈ 19 کی جعلی پرموشن کو بھی شامل کیاگیا ہے۔اس کے مرکزی کردار میں طاہر جمیل درانی شامل ہیں وہ پہلے بھی بلدیہ عظمی کراچی میں براہ راست پے رول میں بھرتی کرنے میں ملوث رہے ہیں اور اب تاریخ دہرائی جارہی ہے۔بلدیہ عظمی کراچی میں قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کے باوجود رشوت نہ دینے پر بڑی تعداد ملازمین کو نوکری سے ہاتھ دھونے پڑا تھا۔اس عمل میں سابق ڈائریکٹر جمیل فاروقی نے تاریخ رقم کردی ہے۔انہوں نے اپنے خاندان کے 60 سے زائد افراد بھرتی کیئے ہیں۔وہ ملازمت سے برطرف ہوئے، بیرون ملک مقیم رہے کینڈا کی شہریت حاصل کی تاہم پرسنل فائل کے مطابق وہ بیرون ملک گئے ہی نہیں۔ ان کے گریڈ 20 کا حکم نامہ عدالت کے حکم پر واپس ہوا۔انہوں نے اختیار نہ ہونے کے باوجود چڑیا گھر میں بھائی کے نام پر بنگلہ الاٹ کررکھا ہے۔دوسری جانب گریڈ 7 کے ملازم کو رشوت نہ دینے پر قانونی تقاضے کی آڑ میں راشد نجیب کو ملازمت سے محروم کیا گیا حالانکہ وہ بلدیہ عظمی کراچی میں 2007ء میں بھرتی ہوئے تھے اور KDA میں ملازمت کر رہے تھے ایک عدالتی حکم پر مدر ڈپارٹمنٹ میں واپس کیا تو راشد نجیب کے کیس میں اعتراض اٹھایا گیا کہ چارسال کی تنخواہ کا معاملہ حل کیئے بغیر جوائننگ نہیں ہوسکتی۔ڈھائی سال تک بلدیہ عظمی کراچی اور سندھ حکومت کے درمیان چکر لگانے کے باوجود راشد نجیب کی جوائنگ نہ ہوسکی۔ اس وقت عبد الخلیق شیخ سیکشن آفیسر سندھ تعینات تھے جن کو رشوت نہ ملنے پر راشد نجیب کی داد رسی نہیں کی گئی۔ وہ اب بلدیہ عظمی کراچی کے ڈائریکٹر ہیومن ریسورسز کے عہدے پر تعینات ہیں۔

 ماہ رمضان میں بل ادا کرنے والے صارفین پر اندھا دھند لوڈ شیڈنگ کے الیکٹرک کی ہٹ دھرمی برقرار، رمضان المبارک میں بھی لوڈ ...
15/03/2024


ماہ رمضان میں بل ادا کرنے والے صارفین پر اندھا دھند لوڈ شیڈنگ
کے الیکٹرک کی ہٹ دھرمی برقرار، رمضان المبارک میں بھی لوڈ شیڈنگ جاری، کے الیکٹرک کی افطار کے اوقات میں بھی بجلی نہ دینے کا شیڈول جاری، رات میں عبادت میں بھی دشواری

12/03/2024

کراچی۔ اسٹریٹ کرائم کی بڑھتی وارداتوں کے خلاف مبینہ ٹاؤن تھانے کے باہر شہریوں کا احتجاج

علاقہ مکینوں نے ابوالحسن اصفہانی روڈ کے دونوں ٹریکس پر ٹریفک آمد ورفت بند کرادی

علاقے میں لوٹ مار، ڈکیتی اور اسٹریٹ کراٸم کی وارداتوں میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔ شہریوں کی دھاٸی

11/03/2024

مشتعل افراد نے ڈمپر کو آگ لگادی

Unknown mob put a fire into the Duper truck at power house chowrangi. North Karachi. One fire tender from Gulistan e Mustafa fire station KMC was dispatched to the scene of fire and completely extinguished the fire. truck driver escaped from the scene of fire. it was an accident in which moter cycle was collided with a dumper truck resulting husband n wife were seriously injured shifted through edhi ambulance to nearest govt hospital. motor cycle no KDO 9355 . Regards. Muhammad Mairaj Khan Station officer Gulistan e Mustafa fire station KMC کراچی: نارتھ کراچی پاور ہاؤس چورنگی کے قریب ڈمپر کی زد میں آکر بائیک سوار خاتون و مرد جاں بحق۔چھیپا ذرائع۔
جاں بحق ہونے والے افراد کو چھیپا ایمبولینس کے ذریعے عباسی ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔چھیپا ذرائع۔
جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت تا حال نہ ہوسکی عمر45،55 سال۔چھیپا ذرائع۔
📞

10/03/2024

شادمان ٹاؤن کراچی سے سخی حسن قبرستان کے قریب نالے سے بڑا سانپ برآمد ۔ عوام نے مار دیا

05/03/2024

*Edhi information*

*کراچی ------- ایم اے جناح روڈ اورنگزیب مارکیٹ کے قریب فوم کی دوکان میں آگ لگ گئی ایدھی ایمبولینس اور ایدھی ریسکیو ٹیم جائے وقوعہ پر موجود*
*Edhi info khi*

01/03/2024

بارش اور احتجاج۔۔

کراچی کے علاقہ سعید اباد میں بارش میں بھی عوام احتجاج کرنے پر مجبور

سعید اباد یوسف گوٹھ میں بجلی کی بندش کے خلاف حب ریور روڈ پر احتجاج

                                                                          Report: Rao Imranشہر میں طوفانی بارش کا خوف نا...
29/02/2024

Report: Rao Imran
شہر میں طوفانی بارش کا خوف نالوں کی صفائی نہ ہونے کے باعث شہریوں نے نقل مکانی شروع کردی شہری حکومت کی جانب سے اخباری اور ویڈیو بیان جاری کیا گیا عملی اقدامات جاری نہین کئے گئے تفصیلات کے مطابق شہر میں طوفانی بارش کی ایک ہفتے قبل پیشگوئی کردی گئی تاہم کراچی کی شہری کی انتظامیہ نے نالوں کی صفائی کے کوئی اقدامات نہیں کئے شہر بھر کا برساتی پانی محمودآباد نالے میں گرتا ہے کراچی ایڈمن سوسائٹی کے قریب نالہ کچرے کی وجہ سے بند ہوگیا ہے شہری انتطامیہ نے تاحال نالے کی صفائی نہیں کی ہے جسکے باعثکراچی ایڈمن سوسائٹی، محمود آباد ، پی ای سی ایچ سوسائٹی میں سیلابی ریلہ داخل ہوگا طوفانی بارش کی پیشگوئی کے بعد علاقے میں خوف وہراس پایا جاتا ہے مکینوں نے رات کو ہی نقل مکا نی شروع کردی تھی مکینوں کے مطابق بارش کے بعد علاقے میں کشتیاں چلانی پڑے گی میئر کراچی نے ایک ویڈیو بیان جاری کر دیا لیکن عملی طور پر کوئی اقدامات نہیں کیا گیا.

بجلی7 روپے 5 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی**خاموش عوام کیلئے***خاموشی سےایک اور تحفہ* بجلی صارفین پر 66 ارب روپے کا مزید ا...
27/02/2024

بجلی7 روپے 5 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی

**خاموش عوام کیلئے*
**خاموشی سےایک اور تحفہ*

بجلی صارفین پر 66 ارب روپے کا مزید اضافی بوجھ


‏رات کی تاریکی میں بجلی صارفین کو زود دار جھٹکا بجلی7 روپے 5 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی بحلی جنوری کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مہنگی کی گئی نیپرا نے بجلی کی قیمت میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا اضافی وصولیاں مارچ کے بلز میں کی جائیں گی نوٹیفیکیشن بجلی صارفین پر 66 ارب روپے کا مزید اضافی بوجھ ڈال دیا گیا

گلزارِ ہجری اسکیم میں 33 میں  لوڈ شیڈنگ میں مزید دو گھنٹے  رات دو سے چار بجے تک کا اضافہ، لوڈ شیڈنگ کا مجموعی  دورانیہ 1...
19/02/2024

گلزارِ ہجری اسکیم میں 33 میں لوڈ شیڈنگ میں مزید دو گھنٹے رات دو سے چار بجے تک کا اضافہ، لوڈ شیڈنگ کا مجموعی دورانیہ 12 گھنٹے ہو گیا۔

بھینس گئی پانی میں ، گلزار ہجری میں بجلی کی آنکھ مچولی پر رہائشی کا تبصرے
17/02/2024

بھینس گئی پانی میں ، گلزار ہجری میں بجلی کی آنکھ مچولی پر رہائشی کا تبصرے

17/02/2024

K-Electric تین گھنٹے لوڈ شیڈنگ کے بعد ڈیڑھ گھنٹہ بجلی کی فراہمی میں بھی لوڈ شیڈنگ بد دعاؤں کے علاوہ اور کیا دے سکتے ہیں، رہائشی گلزارِ ہجری اسکیم 33

16/02/2024

نگران وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے۔

حکومت نے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 2روپے 73 پیسے کااضافہ کیا،پیٹرول کی نئی قیمت فی لیٹر 275 روپے 62 ہوگئی ہے۔

07/02/2024

انڈر 19 رولڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میں بھارت جنوبی افریقہ کو 2 وکٹوں سے شکست دے کر فائنل میں پہنچ گیا۔
ٹورنامنٹ کا دوسرا سیمی فائنل 8 فروری کو پاکستان اور آسٹریلیا کی انڈر 19 ٹیموں کے مابین کھیلا جائے گا۔ پاکستانی ٹیم کو سعد بیگ لیڈ کریں گے جبکہ آسٹریلوی ٹیم لچلن ایٹکن کی قیادت میں میدان میں اترے گی۔

Address

Press Club
Karachi

Telephone

+923329292747

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when SilentNews posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Category


Other Newsstands in Karachi

Show All